ناز بلوچ پی ٹی آئی میں کیا گُل کھلاتی رہی اور پھر اچانک پارٹی چھوڑ کر کیوں گئی؟ تحریک انصاف نے ایسے شوہد پیش کر دیئے کہ پی پی والے بھی سوچ میں پڑ گئے
پاکستان تحریک انصاف سندھ کے سیکریٹری اطلاعات الیاس شیخ نے ناز بلوچ کی پیپلز پارٹی میں شمولیت پر مبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے کسی عام کارکن کے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ جہاں تک ناز بلوچ کا تعلق ہے وہ پچھلے سال رمضان میں دبئی گئی تھیں اور انکے آنے جانے کا خرچہ پی ٹی آئی اوور سیز کے کارکنان نے اٹھایا تھا جہاںپرناز بلوچ نے پارٹی کے نام پر فنڈنگ کی اور وہ رقم پارٹی کو نہیں دی گئی بلکہ اپنی جیب میں ڈالی گئی۔
2013کے انتخابات میں پارٹی نے ا ن کو قومی اسمبلی کا ٹکٹ دیا اور ساتھ ہی الیکشن مہم کے لئے 4لاکھ روپے خرچہ دیا گیا۔ انہوں نے چار لاکھ روپے الیکشن مہم کے بجائے اپنی جیب میں ڈالے اور اس حلقے کے نیچے صوبائی اسمبلی کے امیدوار کے لئے پی ٹی آئی کے امیدوار کے لئے ووٹ مانگنے کے بجائے پیپلزپارٹی کے امیدوار اپنے والد عبد اللہ بلوچ کے لئے ووٹ مانگی رہیں۔
اسی الیکشن کے دوران پی ٹی آئی کے صوبائی امیدوار ہمایوں خان سواتی نے ان کے حوالے سے پارٹی قیادت کو شکایت کی اور اسی شکایت پر پارٹی نے ان کو اہمیت دینا ختم کردی تھی اس لئے ان کے پاس کوئی تنظیمی ذمہ داری بھی نہیں تھی ۔پچھلے ماہ حقوق کراچی مارچ کے دوران انہوں نے ایک بار پھر ڈسپلن کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں دوماہ کے لئے معطل کیا گیا تھا۔ اس لئے پی ٹی آئی کراچی کی قیادت ان کواہمیت نہیں دے رہی تھی۔