Imran khan ki pahari ilaqay main qayam ki waja

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین آج کل زیادہ تروقت نتھیا گلی میں گزاررہے ہیں اور اب اس کے پیچھے چھپی وجہ بھی سامنے آگئی اور انکشاف ہوا ہے کہ عمران خان کو’روحانی شخصیت‘ نے پہاڑی علاقے میں قیام کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

انگریزی جریدے’پاکستان ٹوڈے‘ کے مطابق اپنی پیرنی بشریٰ مانیکا کی ہدایت پر عمران خان گزشتہ چھ ہفتوں سے زیادہ تروقت پہاڑی علاقے میں گزارر ہے ہیں اور اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کے حق میں آئے گا، اگرچہ عمران خان بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ پر بھی جاتے ہیں لیکن چند گھنٹے وہاں گزارنے کے بعد واپس نتھیاگلی جیسے پہاڑی علاقے میں چلے جاتے ہیں۔ مئی کے اواخر سے لے کر اب تک عمران خان زیادہ تروقت نتھیاگلی، چترال اور دیگرشمالی علاقہ جات میںرہتے ہیں جہاں شاہ محمود قریشی ، جہانگیر خان ترین ، شیخ رشید احمد اورکچھ دیگر رہنماﺅں میں سے کوئی نہ کوئی ہمراہ ہوتاہے ۔ جہانگیرترین اور عمران خان کی پہاڑی علاقوں میں جاگنگ اور پارٹی رہنماﺅں سے ملاقاتوں کی تصاویر بھی سامنے آچکی ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ عمران خان کو ہدایت کی گئی ہے کہ پاناما لیکس کے تناظراور سیاسی طورپر فائدے میں رہنے کیلئے پہاڑی علاقے میں رہیں۔ ذرائع کایہ بھی دعویٰ تھا کہ جے آئی ٹی کی طرف سے سپریم کورٹ میں حتمی رپورٹ جمع کرائے جانے تک عمران خان پہاڑی علاقے میں ہی رہیں گے جبکہ بشریٰ مانیکا کی طرف سے ضلع لودھراں سے قومی اسمبلی کی نشست جیتنے کی پیشن گوئی کے بعد عمران خان کا مانیکا خاندان سے عقیدہ مزید پختہ ہوگیا۔

مانیکافیملی کے قریبی ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا خاور فرید مانیکا اوران کی اہلیہ بشریٰ مانیکا سے روحانی تعلق ہے ، عمران خان تین دفعہ پاکپتن جاچکے ہیں جہاں دونوں میاں بیوی سے ملاقاتیں اور بابافرید گنج شکر کے مزار پر حاضری دی ۔
اس ضمن میں جب جریدے نے تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری سے رابطہ کیا تو ان کاکہناتھاکہ عمران خان خوشگوار موسم کی وجہ سے پہاڑی علاقے میں مقیم ہیں اور ایسی کوئی بات ان کے علم میں نہیں کہ عمران خان کو پہاڑی علاقے میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہو، اسلام آباد کا موسم بھی گزشتہ چند دنوں سے اچھا ہے ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کے 20اپریل کے فیصلے کی روشنی میں6مئی کو جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے 60دن میں رپورٹ پیش کرنی تھی تاہم عید کی چھٹیوں کی وجہ سے مزید وقت دیا گیا اور اب فیصلہ ہوا کہ 10جولائی کو کمیٹی اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی ۔

You might also like