Very true because this is how the crooked politicians manipulate information.. They plant ideas and notions into people’s minds and twist the things to suit their own purpose!! Also known as putting a SPIN on information!! This is how you guys are maligning discrediting Imran Khan in his efforts to stage a demonstration to register the nation’s discontent against cheating deception and corruption. …!!!! You should also tell the readers about the fate of Socrates!!! He was made to drink poison by the ruler of the day!!!
suhail
Very true. A common pakistani need to have resources and vision to understand these values. If not, they should read your writings and follow. You are a source of great knowledge and wisdom, and one of few individuals who I can trust blindly. May Allah bless you and give you long life.
ARSHAD SHAHEEN
دیر(نامہ نگار)وزیر اعلی کے کرپشن اور رشوت ختم کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ، صوبائی حکومت کے واضح پالیسی اور احکامات کے باوجود مختلف محکموں میں موجود کمیشن مافیاکسی صورت بھی کمیشن سے دستبردار ہونے کیلئے تیار نہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع دیر لوئیر میں مایار اسمار روڈ کے لئے سی اینڈ ڈبلیو محکمے کیطرف سے اس سال اپریل میں پوسٹ کوالیفکیشن ٹینڈر طلب کر لئے گئے تھے جس پر مختلف کمپنیوں نے سرکاری ضوابط کے مطابق ٹینڈر کے عمل میں حصہ لیا۔ 64.614ملین لاگت کے اس اہم منصوبے کے لئے چار کمپنیوں کے ٹینڈر ریٹ 10فیصد بلو آئے جنمیں شاہین کنسٹرکشن کمپنی بھی شامل تھی۔ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ایکسئین کی طرف سے کمپنی کو مزید 10فیصد سیکورٹی جمع کرانے کی ہدایت کی گئی جس پر کمپنی نے مقررہ رقم کال ڈیپازٹ کی شکل میں جمع کیا ۔ مجموعی طورپر بڈنگ کاسٹ 2فیصد اور سیکورٹی کے 10فیصد کو ملاکر شاہین کنسٹرکشن کمپنی نے 12فیصد رقم جمع کرایا۔ پیکج نمبر 1مایار اسمار روڈ کی بہتری اور بلیک ٹاپنگ کے لئے شارٹ لسٹ شدہ کمپنیوں میں ٹاس ہوئی اور ٹاس کی بنیاد پر یہ کام شاہین کنسٹرکشن کمپنی کے حصے میں آئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹینڈر جیتنے کے بعد محکمہ کے اہلکاروں نے کسی نہ کسی صورت متعلقہ کمپنی سے ورک آرڈر جاری کرنے کے عوض کمیشن کا تقاضا کرتے رہے جبکہ مذکورہ کمپنی اتنی بڑی رقم کمیشن میں دینے پر راضی نہ ہوئی جس پر متعلقہ اہم پراجیکٹ پر کام شروع نہیں ہو سکا۔ اپریل ،مئی اور جون کے تین مہینے محکمہ نے غیر قانونی طور پر ورک آرڈر جاری نہیں کیا حالانکہ پالیسی کے مطابق ٹینڈر کے سات دنوں کے اندر اندر ورک آرڈر جار ی کیا جانا ضروری ہے ۔ اس دوران مبینہ طورپر محکمہ کی طرف سے ٹھیکیدار کمپنی کو بتایا گیا کہ کمیشن ادا کیا جائے بصورت دیگر ٹینڈر منسوخ کیا جائیگا تاہم کمپنی نے کمیشن دینے سے انکار کیا جس پر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے غیر قانونی طور پر اس اہم پراجیکٹ کے ٹینڈر کو تین مہینے لٹکائے رکھنے کے بعد با لآخر منسوخ کر دیا۔ اس حوالے سے شاہین کنسٹرکشن کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹینڈر کی منسوخی خلا ف ضابطہ ہے کیونکہ منسوخی کے لئے جو جواز بتایا گیا اسمیں لوکیشن فیکٹر اور کاسٹ فیکٹر کو ظاہر کیا گیا ہے حالانکہ پراجیکٹ کے آخر میں یہ دونوں چیزیں ورک ڈن بل میں شامل کئے جاتے ہیں۔
سماجی اورعوامی حلقوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اداروں سے کمیشن اور کک بیکس کے خاتمے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور ایسے افسران کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے جو کہ کمیشن کی خاطر نہ صرف ٹھیکیدار برادری کو پریشان کرتے ہیں بلکہ انکی وجہ سے ترقیاتی عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔ سماجی اورعوامی حلقوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مایار اسمار روڈ کی تعمیر میں غیر ضروری تاخیر اور محکمہ کی طرف سے کمیشن کی خاطر ٹینڈر کو منسوخ کرنے کے حوالے سے تمام معاملے کی انکوائری کرائی جائے اور ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کاروائی اورکام کا ورک ارڈر جاری کر کے معیار اسمار روڈ پر کام شروع کیا جائے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
Chaudhry Sb !
Excellent Article. I got a lesson from this column.
May Allah ( T.W.T. ) Bless you with all the fortunes & propserity forever.
Thanks for teaching the good stuff.
Regards
Very true because this is how the crooked politicians manipulate information.. They plant ideas and notions into people’s minds and twist the things to suit their own purpose!! Also known as putting a SPIN on information!! This is how you guys are maligning discrediting Imran Khan in his efforts to stage a demonstration to register the nation’s discontent against cheating deception and corruption. …!!!! You should also tell the readers about the fate of Socrates!!! He was made to drink poison by the ruler of the day!!!
Very true. A common pakistani need to have resources and vision to understand these values. If not, they should read your writings and follow. You are a source of great knowledge and wisdom, and one of few individuals who I can trust blindly. May Allah bless you and give you long life.
دیر(نامہ نگار)وزیر اعلی کے کرپشن اور رشوت ختم کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ، صوبائی حکومت کے واضح پالیسی اور احکامات کے باوجود مختلف محکموں میں موجود کمیشن مافیاکسی صورت بھی کمیشن سے دستبردار ہونے کیلئے تیار نہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع دیر لوئیر میں مایار اسمار روڈ کے لئے سی اینڈ ڈبلیو محکمے کیطرف سے اس سال اپریل میں پوسٹ کوالیفکیشن ٹینڈر طلب کر لئے گئے تھے جس پر مختلف کمپنیوں نے سرکاری ضوابط کے مطابق ٹینڈر کے عمل میں حصہ لیا۔ 64.614ملین لاگت کے اس اہم منصوبے کے لئے چار کمپنیوں کے ٹینڈر ریٹ 10فیصد بلو آئے جنمیں شاہین کنسٹرکشن کمپنی بھی شامل تھی۔ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ایکسئین کی طرف سے کمپنی کو مزید 10فیصد سیکورٹی جمع کرانے کی ہدایت کی گئی جس پر کمپنی نے مقررہ رقم کال ڈیپازٹ کی شکل میں جمع کیا ۔ مجموعی طورپر بڈنگ کاسٹ 2فیصد اور سیکورٹی کے 10فیصد کو ملاکر شاہین کنسٹرکشن کمپنی نے 12فیصد رقم جمع کرایا۔ پیکج نمبر 1مایار اسمار روڈ کی بہتری اور بلیک ٹاپنگ کے لئے شارٹ لسٹ شدہ کمپنیوں میں ٹاس ہوئی اور ٹاس کی بنیاد پر یہ کام شاہین کنسٹرکشن کمپنی کے حصے میں آئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹینڈر جیتنے کے بعد محکمہ کے اہلکاروں نے کسی نہ کسی صورت متعلقہ کمپنی سے ورک آرڈر جاری کرنے کے عوض کمیشن کا تقاضا کرتے رہے جبکہ مذکورہ کمپنی اتنی بڑی رقم کمیشن میں دینے پر راضی نہ ہوئی جس پر متعلقہ اہم پراجیکٹ پر کام شروع نہیں ہو سکا۔ اپریل ،مئی اور جون کے تین مہینے محکمہ نے غیر قانونی طور پر ورک آرڈر جاری نہیں کیا حالانکہ پالیسی کے مطابق ٹینڈر کے سات دنوں کے اندر اندر ورک آرڈر جار ی کیا جانا ضروری ہے ۔ اس دوران مبینہ طورپر محکمہ کی طرف سے ٹھیکیدار کمپنی کو بتایا گیا کہ کمیشن ادا کیا جائے بصورت دیگر ٹینڈر منسوخ کیا جائیگا تاہم کمپنی نے کمیشن دینے سے انکار کیا جس پر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے غیر قانونی طور پر اس اہم پراجیکٹ کے ٹینڈر کو تین مہینے لٹکائے رکھنے کے بعد با لآخر منسوخ کر دیا۔ اس حوالے سے شاہین کنسٹرکشن کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹینڈر کی منسوخی خلا ف ضابطہ ہے کیونکہ منسوخی کے لئے جو جواز بتایا گیا اسمیں لوکیشن فیکٹر اور کاسٹ فیکٹر کو ظاہر کیا گیا ہے حالانکہ پراجیکٹ کے آخر میں یہ دونوں چیزیں ورک ڈن بل میں شامل کئے جاتے ہیں۔
سماجی اورعوامی حلقوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اداروں سے کمیشن اور کک بیکس کے خاتمے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور ایسے افسران کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے جو کہ کمیشن کی خاطر نہ صرف ٹھیکیدار برادری کو پریشان کرتے ہیں بلکہ انکی وجہ سے ترقیاتی عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔ سماجی اورعوامی حلقوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مایار اسمار روڈ کی تعمیر میں غیر ضروری تاخیر اور محکمہ کی طرف سے کمیشن کی خاطر ٹینڈر کو منسوخ کرنے کے حوالے سے تمام معاملے کی انکوائری کرائی جائے اور ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کاروائی اورکام کا ورک ارڈر جاری کر کے معیار اسمار روڈ پر کام شروع کیا جائے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭