great sir g informative column tha.meri apni soch b jang karnay ki the halaka k main mazbhi type ho aur kafi ziyda bareeki say talban ko terrorist keh pata hon par pishly halat dykh k mujy b jang karna aucha lag raha tha.but at the end nwaz sharif پاے گیے
Rao
Jij logon ko talibaan nay pichlay 7 mahinon main maar diya hay, un ke chehray Mian sb k samany nahi aa rahay?
Woh nahi poochain gay k janab larai talibaan aur hakoomat k sarmiyaan thi, hamain kiyoon maara? Khud to mazakraat kar k mamlaat hal kar lye.
tauseef
maulana tariq jamil SB k Brian men sauna hy k churchal ne kaha hey k dunia men aman surf musalman k nabi ki zindgi AAM krny she hi as sakta by
Syed Muhammad kazmi
I agree with Mr Rao !
1. Peace Dailogues / Treaty should be done with the person / group who admit the rit of law.
2. But the people who don’t accept/admit the constituancy of Pakistan shouldn’t be requested for Dialogues.
3. Mian Nawaz will be accountable for bloodshed of all the innocent citizens who were killed by Taliban ( and particularly those who were openly declared by Taliban that they killed them ).
4. Lastly, Mr. Javed plz think of it about yourself, where do you stand and how you would face these families and face Allah S.W.T. at the day of Judgement.
Plz don’t try to give a safer escape to bloody Talibans
May Allah Pak ( S.W.T. ) keep us safe from doing Evils !
حکومت نے مذاکرات کے نام قوم کے بدھو بناتے ہوئے طالبان کو اپنی قوت جمع کرنے کا موقع فراہم کر دیا۔ قوم کو سوچنا چاہیئے کہ کیا 30 دنوں میں 30 دہشت گردانہ حملے کرنے والے طالبان مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں؟
مذاکرات کیلئے بنائی گئی کمیٹی کے اختیارات کیا ہیں؟ مذاکرات کی شرائط کیا ہوں گی؟ کوئی حتمی تاریخ بھی ہے کیا؟ قوم کو کیوں لاعلم رکھا جا رہا ہے؟
ایسا لگتا ہے جیسے دہشت گردوں کی مدد سے اپنی انتخابی مہم چلانے والے وزراء آج ریاست پاکستان سے وفاداری کو پس پشت ڈال کر پچاس ہزار بےگناہوں کے قاتلوں کے ساتھ اپنا حق نمک ادا کر رہے ہیں۔
نوازشریف کی حکومت ہر بار آرمی سے پنگا لینے پر جاتی ہے، کارگل سے فوج واپس بلانے سے طیارہ سازش کیس تک کی حماقتیں تاریخ کا حصہ ہیں۔ اس بار نوازشریف نے فوج کو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سے روک کر اپنے لئے کارگل سے واپسی جیسی صورتحال پیدا کرلی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے بجا کہا ہے کہ جو لوگ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرتے ہیں، دراصل وہ بالواسطہ دہشت گردوں کو تحفظ اور انکی فلاسفی کو تقویت دیتے ہیں۔
ریاست اگر برابری کی بنیاد پر دہشت گردوں سے مذاکرات کرے تو یہ حکومت کی نا اہلیت ہو گی۔ دہشت گردوں کی قوت اور طاقت کو توڑے بغیر ان سے مذاکرات کرنا قرآن اور سنت رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مطابق نہیں، بدقسمتی سے حکمرانوں اور سیاسی لیڈروں نے اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے مطابق یہ اسوہ اپنایا ہی نہیں۔
great sir g informative column tha.meri apni soch b jang karnay ki the halaka k main mazbhi type ho aur kafi ziyda bareeki say talban ko terrorist keh pata hon par pishly halat dykh k mujy b jang karna aucha lag raha tha.but at the end nwaz sharif پاے گیے
Jij logon ko talibaan nay pichlay 7 mahinon main maar diya hay, un ke chehray Mian sb k samany nahi aa rahay?
Woh nahi poochain gay k janab larai talibaan aur hakoomat k sarmiyaan thi, hamain kiyoon maara? Khud to mazakraat kar k mamlaat hal kar lye.
maulana tariq jamil SB k Brian men sauna hy k churchal ne kaha hey k dunia men aman surf musalman k nabi ki zindgi AAM krny she hi as sakta by
I agree with Mr Rao !
1. Peace Dailogues / Treaty should be done with the person / group who admit the rit of law.
2. But the people who don’t accept/admit the constituancy of Pakistan shouldn’t be requested for Dialogues.
3. Mian Nawaz will be accountable for bloodshed of all the innocent citizens who were killed by Taliban ( and particularly those who were openly declared by Taliban that they killed them ).
4. Lastly, Mr. Javed plz think of it about yourself, where do you stand and how you would face these families and face Allah S.W.T. at the day of Judgement.
Plz don’t try to give a safer escape to bloody Talibans
May Allah Pak ( S.W.T. ) keep us safe from doing Evils !
حکومت نے مذاکرات کے نام قوم کے بدھو بناتے ہوئے طالبان کو اپنی قوت جمع کرنے کا موقع فراہم کر دیا۔ قوم کو سوچنا چاہیئے کہ کیا 30 دنوں میں 30 دہشت گردانہ حملے کرنے والے طالبان مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں؟
مذاکرات کیلئے بنائی گئی کمیٹی کے اختیارات کیا ہیں؟ مذاکرات کی شرائط کیا ہوں گی؟ کوئی حتمی تاریخ بھی ہے کیا؟ قوم کو کیوں لاعلم رکھا جا رہا ہے؟
ایسا لگتا ہے جیسے دہشت گردوں کی مدد سے اپنی انتخابی مہم چلانے والے وزراء آج ریاست پاکستان سے وفاداری کو پس پشت ڈال کر پچاس ہزار بےگناہوں کے قاتلوں کے ساتھ اپنا حق نمک ادا کر رہے ہیں۔
نوازشریف کی حکومت ہر بار آرمی سے پنگا لینے پر جاتی ہے، کارگل سے فوج واپس بلانے سے طیارہ سازش کیس تک کی حماقتیں تاریخ کا حصہ ہیں۔ اس بار نوازشریف نے فوج کو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سے روک کر اپنے لئے کارگل سے واپسی جیسی صورتحال پیدا کرلی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے بجا کہا ہے کہ جو لوگ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرتے ہیں، دراصل وہ بالواسطہ دہشت گردوں کو تحفظ اور انکی فلاسفی کو تقویت دیتے ہیں۔
ریاست اگر برابری کی بنیاد پر دہشت گردوں سے مذاکرات کرے تو یہ حکومت کی نا اہلیت ہو گی۔ دہشت گردوں کی قوت اور طاقت کو توڑے بغیر ان سے مذاکرات کرنا قرآن اور سنت رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مطابق نہیں، بدقسمتی سے حکمرانوں اور سیاسی لیڈروں نے اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے مطابق یہ اسوہ اپنایا ہی نہیں۔