پی ایس 114 کا میدان پیپلز پارٹی نے مار لیا
کراچی: حلقہ پی ایس 114 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 114 میں ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے جس بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے جس میں 20 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی 1740 ووٹوں کے ساتھ پہلے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے کامران ٹیسوری 1690 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی ایس 114 کے ضمنی انتخاب میں 27 امیدواروں میں سے 5 جماعتوں کے امیدوار نمایاں جن میں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ ن اور جماعت اسلامی شامل ہیں۔ پیپلز پارٹی کے سعید غنی، جماعت اسلامی کے ظہور احمد جدون، پی ٹی آئی کے محمد نجیب ہارون، ایم کیو ایم کے کامران ٹیسوری اور ن لیگ کے علی اکبر گجر کے درمیان کانٹے کے مقابلے کا امکان ہے۔
الیکشن کے سلسلے میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ، امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے 2 ہزار رینجرز اہلکار اور 1500 پولیس کے جوان تعینات کیے گئے جب کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے فوج کو بھی اسٹینڈ بائی رکھا گیا۔
حلقے میں دفعہ 144 نافذ کی گئی اور شناختی کارڈ کے بغیر پولنگ اسٹیشن میں داخل کی اجازت نہیں دی گئی ۔ پولنگ اسٹیشن کے 100 فٹ کے قریب امیدوار یا پارٹی کیمپ لگانے پر بھی پابندی تھی جب کہ کسی بھی شکایت کے لیے صوبائی الیکشن کمشنر آفس میں کمپلین سیل بھی قائم کیا گیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن میں دھاندلی کرنے پر مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے عرفان اللہ مروت کو نااہل قراردے دیا تھا جس کے باعث پی ایس 114 میں ان کی خالی ہونے والی نشست پر ضمنی الیکشن کرایا گیا۔