Rawal Dam pani mein zehar
راول ڈیم میں مچھلیاں پکڑنے اور کشتی رانی پر پابندی عائد کرنے پر مافیا نے زہر ملا دیا گیا ،چھ ہزار من مچھلیاں مر گئی
راول ڈیم میں مچھلیاں پکڑنے اور کشتی رانی پر پابندی لگانے کے بعد مافیا نے پانی میں زہر ملا دیا جس سے چھ ہزار من مچھلیاں مر گئیں ، گزشتہ روز راول ڈیم کے پانی میں مبینہ طور پر زہر ملانے کا انکشاف ہوا ہے جس کے نتیجے میں مچھلیاں مرنا شروع ہوگئیں ہیں اور اب تک چھ ہزار من مچھلیاں مر گئیں۔بتا یا جا رہا ہے کہ راول ڈیم کا پانی راولپنڈی کو بھی سپلائی کیا جاتا ہے ۔بتا یا جا رہا ہے کہ راول ڈیم میں مچھلیاں پکڑنے کے اجاز ت نہیں ہے جبکہ لائف جیکٹس اور مناسب کشتی رانی کا انتظام نہ ہونے پر پابندی عائد کی گئی۔اس اقدام پر مقامی انتظامیہ نے ٹھیکے دار کو سبق سکھانے کے لیے پانی میں زہر ملا یا ۔
محکمہ فشریز کے حکام کا کہنا ہے کہ ڈیم میں مچھلیاں پکڑنے اور کشتی رانی پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے مافیا کو مچھلیاں پکڑنے سے روکنے پر اس نے ڈیم کے پانی میں زہر ملا دیا ۔
حکام کے مطابق راول ڈیم سے پینے کے لیے بھی پانی فراہم کیا جاتا ہے اس لیے پانی میں زہر ملائے جانے کے بعد پینے کا پانی بھی زہریلا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ ڈیم کا پانی شدید آلودہ ہوچکا ہے جب کہ زہر ملانے سے متعلق حتمی رپورٹ کا انتظار ہے جس کے بعد ہی بتایا جاسکے گاکہ ڈیم میں کس قسم کا زہر ملایا گیا۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق بتا یا جا رہا ہے کہ ڈیم میں نیلا تھوتھا ملا یا گیا ہے ۔ڈیم میں مبینہ طور پر زہر ملانے کا مقدمہ محکمہ فشریز کی مدعیت میں تھانہ سیکریٹریٹ میں درج کرلیا گیا ہے۔دوسری جانب ترجمان واسا کا کہنا ہے کہ واسا کو پانی زہریلا ہونے کی اطلاع سمال ڈیم آرگنائزیشن دیتا ہے اور راول ڈیم کے پانی میں زہریلے مواد سے متعلق ابھی تک متعلقہ ادارے نے اطلاع نہیں دی۔ترجمان نے بتایا کہ راول ڈیم سے آنے والے پانی کا روزانہ ٹیسٹ کیا جاتا ہے، اس پانی میں زہریلے مواد کے شواہد بھی نہیں ملے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر اس قسم کی اطلاع ملی تو شہریوں کو فوری مطلع کریں گے۔