ہر پارٹی رکن 4 شادیاں کرے اپوزیشن نے حکمت عملی تیار کر لی
جماعت اسلامی کا انتخابات میں کامیابی کے لیے حیران کن پلان سامنے آگیا ہے۔سوشل میڈیا پر امیر جماعت اسلامی کے دستخط سے جاری ایک ہدایت نامہ وائرل ہوا ہے،جس میں ارکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ ہر مرد رکن چار شادیاں کرے اور ہر سال ایک بچہ پیدا کیا جائے۔اس طریقہ کار پر عمل کرنے
سے اگلے 20سال میں جماعت اسلامی کو 2کروڑ نئے ووٹرز مل جائیں گے اور وہ اقتدار میں آنے کا اپنا خواب پوراکرسکے گی۔تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پرجماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کا ارکان کے نام ایک خط وائرل ہوا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ملک بھر میں جماعت اسلامی کے 10لاکھ ارکان ہیں،جن میں 8لاکھ مرد اور 2لاکھ خواتین ارکان شامل ہیں۔اس خط میں جماعت کے مرد ارکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ ہر رکن چار شادیاں کرے اور ہر سال ایک بچہ پیدا کیا جائے۔اس طریقہ کار پر عمل کرنے سے اگلے 20سالوں میں جماعت اسلامی کے ووٹرز میں 2کروڑ افراد کا اضافہ ہوجائے گا اور وہ بآسانی حکومت بنانے میں کامیاب ہوجائے گی۔سوشل میڈیا پر وائرل اس خط کے آخر میں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کے دستخط بھی موجود ہیں۔ واضح رہے کہ 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کا اعلان جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر قاضی حسین احمد نے 1990میں کیا تھا تب سے آج تک یہ دن کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی علامت کے دن کے طور پرمنایا جاتا ہے۔سینیٹر سراج الحق نے مزید کہاکہ کراچی سے چترال تک پوری قوم سڑکوں،چوکوں اور چوراہوں پر نکلی ہوئی ہے،طویل زنجیر نے ثابت کیا ہے اوربچے، بوڑھے، جوان،مائیں، بہنیں،بیٹیاں اور سب مل کر اظہار کررہے ہیں کہ پوری قوم مظلوم اور نہتے کشمیریوں کی پشت پر ہیں۔ یہ ساری دنیا کو پیغام ہے کہ دنیا اگر چاہتی ہے کہ یہ خطہ ایٹمی جنگ سے محفوظ رہے اور امن و سلامتی کا گہوارہ بن جائے تو کشمیریوں کو جینے کا حق دیا جائے،بھارت کی غلامی سے آزادی اور پاکستان سے الحاق کا حق دیا جائے۔آج عوام یواین او سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ خود اپنی قراردادوں کے مطابق مقوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور ریاستی جبر وتشدد کے شکار کشمیریوں کو استصواب رائے کے حق کو یقینی بنائے۔ اقوام متحدہ جنوبی سوڈان کوالگ کرنے اور مشرقی تیمور کو علیحدہ ریاست بنانے کے لیے تو سرگرم عمل ہوجاتی ہے لیکن کشمیریوں پر مظالم پر خاموش ہے اور ان کو حق خود ارادیت دلوانے کے لیے کچھ نہیں کرتی۔ انہوں نے کہاکہ آج انسانی ہاتھوں کی عظیم الشان اور طویل زنجیر علامت ہے کہ اگر دنیا ساتھ دے نہ دے پہلے پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہے،آج یوم کشمیر کے موقع پر ہم حکمرانوں سے بھی کہتے ہیں کہ 72سال ہوگئے آپ کی بے اثر تقاریر سے کشمیریوں کے لیے کچھ نہیں کیا جاسکا، اس کے لیے اب پیش رفت کرنے اور عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، اہل کشمیرکے لیے اور کشمیر کی آزادی کے لیے جہاد کا راستہ اختیار کرنا ہوگا، بین الاقوامی قوانین کے تحت کشمیریوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرے۔